ثُمَّ ارْزُقْنِی فِی خِطَّتِی مِنَ الْاَرْضِ حِصَّتِی وَ مَوْضِعَ جُنَّتِی حَیْثُ یُرْفَتُ لَحْمِی، وَ یُدْفَنُ عَظْمِی، وَ اُتْرَکُ وَحِیداً لَا حِیلَةَ لِی، قَدْ لَفَظَتْنِی الْبِلَادُ وَ تَخَلَّا مِنِّی الْعِبَادُ. (فاطمیه، ص: ۵۱, س:۱۳)